کووڈ۔19سے بچاؤ کے لئے پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت کودیا نسخہ

0
40

لکھنؤ:10اپریل(زمینی سچ) کورونا وائرس کے خطرات سے نپٹنے کے لئے یوگی حکومت کو کانگریس کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ریاست میں کورونا ٹسٹنگ اور علاج کی سہولت میں اضافے پر زور دیاہے۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو جمعہ کو لکھے اپنے خط میں محترمہ واڈرا نے کہا’’ ملک کے دیگر ریاستوں کی طرح اترپردیش میں بھی کورونا وائرس کا قہر اپنے پر پھیلا رہا ہے۔ آ ج ہمارے طبی نظام کے سامنے یہ بڑا چیلنج ہے کہ ہم کس طرح سے وائرس متاثرہ افراد کی شناخت کر کے ان کا علاج کر سکیں تاکہ انفیکشن کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکے۔انہوں نے لکھا ہے کہ کووڈ۔19 کے انفیکشن کو روکنے کے لئے اسکریننگ اور ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ ایک کافی کارگر نسخہ ہے۔چھ کروڑ کی آباد والے جنوبی کوریا نے ہر 1000 لوگوں پر تقریبا 6افراد کی جانچ کی اور وائرس کے انفیکشن کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ راجستھان کے بھیلواڑی میں جنگی پیمانے پر کام ہوا اور نو دنوں کے اندر 24 لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کر کے زیادہ سے زیادہ جانچ کر کے متاثرہ لوگوں کی شناخت کی گئی۔
محترمہ واڈرا نے کہا کہ اترپردیش کی آبادی تقریبا 23 کروڑ سے متجاوز ہے جبکہ ٹیسٹنگ کے لئے نئے نمونوں کی تعداد صرف 7000 کے قریب ہے جو ابھی بہت کم ہے۔ ٹیسٹنگ کے عمل کو رفتار دینے کی ضرورت ہے۔ اترپردیش میں ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھانا کافی اہم ہے۔پرینکا نے اپنے خط میں وزیر اعلی کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ ہمیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جانچ کر کے جنگی پیمانے پر علاج کرنا پڑےگا۔ جس سے ہمارے آئی سی یو پر کم سے کم دباؤ پڑے۔ ساتھ ہی اپنے’’آئیسولیشن وارڈ اور قرنطینہ مراکز کو انسانی وقار کے مطابق بنایا جائے۔کانگریس جنرل سکریٹری نے تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے کئی سارے قرنطینہ مراکز سے بدحالی اور بدنظمی کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔کئی جگہوں پر کھانے،رکنے و صاف صفائی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ حکومت اس کا نوٹس لیتے ہوئے ان مراکز کو منظم کرائے۔ ان مراکز میں غریب کنبوں کو گارنٹی کے ساتھ کھانہ، راشن، بھتہ دیا جائے تاکہ ان افراد کو اپنے کنبوں کے اراکین کے تئیں تشویش کم کی جاسکے۔محترمہ واڈرا نے لکھا ہے کہ ہندوستان میں سماجی سطح پر انفیکشن کی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ وہ شہر کلاسٹر، جہاں آبادی زیادہ ہے ان میں انفیکشن زیادہ پھیل رہا ہے۔ ایسی کئی خبریں آرہی ہیں کہ متاثرہ افراد اپنی بیماری چھپانے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here