مرکزی حکومت اپنی انتقامی کارروائی کو روکے: ایم کے فیضی

0
14
ایم کے فیضی

نئی دہلی(زمینی سچ)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ ایک اخباری اعلامیہ میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاک ڈائون کے ذریعہ فراہم کردہ ساز گا ر حالات کا استحصال کرتے ہوئے ، سی اے اے( CAA) مخالف مظاہروں میں حصہ لینے والے طلباء کو گرفتار کرنے اور انہیں نظر بند کرنے کے انتقامی عمل کو ختم کریں۔ کچھ دن پہلے آر جے ڈی کے طلبہ ونگ کے رہنما میران حیدر اور جامعہ ملیہ کے طلبہ صفورا سرگردونوں کو فروری میں دہلی کے تشدد سے جوڑتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی طرح سی اے اے مخالف مظاہروں کا انعقاد کرنے والے اور فسادات کے مختلف مقدمات میں طلبہ کی گرفتاری اور ان سے پوچھ گچھ کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ اسی طرح مینجمنٹ ماہر اور دلت دانشور ڈاکٹر آنندٹیلٹومبڈے اور میڈیا ، انسانی حقوق کے مشہور کارکن گوتم نوکھالا 14اپریل 2020سے این آئی اے کی حراست میں ہیں اور انہیں بھیما کورے گائوں معاملے میں ان پر UAPAایکٹ لگایا گیا ہے۔ یکم اپریل 2020کو ہی اتر پردیش حکومت نے معروف صحافی اور دی وائر آن لائن کے ایڈیٹر سدھارتھ ورداراجن کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ کورونا کے پھیلائو کو روکنے اور وبائی مرض کے اثرات کو روکنے کیلئے جہاں بہت ساری ریاستیں جیلوں میں مقید قیدیوں کے سزا کو تبدیل کرکے اور پیرول کی منظوری دیکر رہا کرنے پر غور کررہی ہیں وہیں نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت اپنے سیاسی مخالفین پر فرضی مقدمات در ج کرکے ان کو خاموش کرنے کیلئے سرکاری نظام کا غلط استعمال کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے جمہوریت پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فسطائی حکومت کے خلاف آگے آئیں جو آفات کوبھی اپنے مذموم سیاسی ایجنڈوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here