دوسرے ممالک میں پھنسے لوگوں کی واپسی کی راہ ہموار کی جائے: پاپولر فرنٹ

0
18

نئی دہلی(زمینی سچ)پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس نے ایک قرارداد میں مرکزی حکومت سے دنیا بھر میں پھنسے ہوئے تمام ہندوستانی شہریوں کی واپسی کی راہ ہموار کرنے کی اپیل کی ہے۔متعدد ممالک بالخصوص خلیجی ممالک میں کووڈ-۱۹ لاک ڈائون کی وجہ سے لاکھوں ہندوستانی شہری غیریقینی صورتحال میں پڑے ہوئے ہیں۔ انفیکشن کی شرح میں بہت تیزی سے اضافے کی وجہ سے، ان میں سے کئی ممالک میں بے حد خطرناک صورتحال بنی ہوئی ہے اور اس سے لوگوں کو انفیکشن کا خطرہ لاحق ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کئی ممالک میں ہمارے شہریوں کو بنیادی وسائل کی شدید قلت اور ناکافی طبی سہولیات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پورے عالم میں پھیلی این آر آئی برادری ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی رہی ہے۔ ہمارے ملک کے کئی حصوں کی ترقی ان کے تعاون سے ہی ممکن ہوئی ہے۔ اب وہ اپنے مادرِ وطن کی طرف سے مدد کا ہاتھ بڑھنے کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں اور انہیں یونہی چھوڑا نہیں جا سکتا۔ پاپولر فرنٹ کی این ای سی مرکزی و ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتی ہے کہ ان تمام پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کی باحفاظت واپسی کی راہ ہموار کی جائے جو واپس اپنے ملک لوٹنا چاہتے ہیں۔ دوسری قرارداد میں، این ای سی نے ان لوگوں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو آبادی کے مخصوص طبقات کو کورونا وائرس کے پھیلنے سے جوڑ کر فرقہ وارانہ و نسلی منافرت کے بیج بو رہے ہیں۔ ملک میں کچھ مین اسٹریم میڈیا اور ہندوتوا طاقتوں کے ذریعہ مشترکہ طور پر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فرضی خبروں کی زبردست مہم چل رہی ہے۔وہ یہ فرضی باتیں عام کر رہے ہیں کہ مسلمان جان بوجھ کر لوگوں میں انفیکشن پھیلا رہے ہیں۔ اس مہم نے خوف کا ماحول پیدا کیا ہے اور ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کو بڑھاوا دیا ہے۔ گرچہ یہ عالمی توجہ کا باعث بنا ہے، لیکن مرکزی حکومت نے اس سے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں۔ پاپولر فرنٹ کی این ای سی مطالبہ کرتی ہے کہ مرکزی حکومت نفرت کو پھیلنے سے روکنے کے لئے فوری قدم اٹھائے اور جو لوگ بھی اس کے پیچھے ہیں ان پر کاروائی کرے۔این ایی سی کے ذریعہ پاس کردہ ایک اور قرارداد میں، حکومت سے مہاجر مزدوروں کی حالتِ زار کودور کرنے کی اپیل کی گئی۔مختلف شہروں میں کئی ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں، جہاں مہاجر مزدور لاک ڈائون کو توڑ کر سڑکوں پر آ گئے اور اپنے لئے گھر جانے کے انتظامات کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔کئی مواقع پر، یہ مظاہرے پُرتشدد ہوگئے اور پولیس کو بھیڑ کو ہٹانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اندر غیریقینی کیفیت، مایوسی اور لاچاری کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔غیرمتوقع طور پر بغیر کسی تیاری کے کئے گئے لاک ڈائون نے پہلے ہی ان کے درمیان گھبراہٹ پیدا کر دی ہے۔ کئی ریاستوں میں، لاک ڈائون کے دوران حکومت کی طرف سے کئے گئے مدد کے وعدے صحیح طریقے سے پورے نہیں کئے گئے، جبکہ اہم حقیقت یہ ہے کہ ان کے اہل خانہ کو کھانے پینے کی اشد ضرورت ہے ۔ اس صورتحال میں لاک ڈائون میں مزید توسیع یقینی طور پر ان کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ این ای سی کا مطالبہ ہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں انہیں گھر بھیجنے کے لئے فوری انتظامات کریں اور جب تک لاک ڈائون ختم نہیں ہوتا ان کے اہل خانہ کی مدد کے لئے خصوصی پیکیج فراہم کریں۔ایک دوسری قرارداد میں، اجلاس نے سی اے اے و این آر سی مخالف مظاہروں کو تباہ کرنے کے لئے بڑی چالاکی سے لاک ڈائون کا استعمال کرنے کی مرکزی حکومت کی کوششوں کو بے نقاب کیا۔ اس لاک ڈائون میں اب تک سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہروں میں شامل اور اس کی قیادت کرنے والے درجنوں لوگوں کو دہلی میں گرفتار کرکے انہیں ریمانڈ پر بھیجا جا چکا ہے۔ یہ قدم دہلی پولیس کے ارادوں کو لے کر بھی سنگین قسم کے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ یقینی طور پر، گرفتار کئے جا رہے لوگوں کے لئے اس لاک ڈائون میں قانونی مدد حاصل کرنا بہت مشکل ہوگا۔ ساتھ ہی، جیلوں میں بڑھتی بھیڑ بھی خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہے، جبکہ ملک میں انفیکشن کی شرح میں بڑی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم دہلی پولیس سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اس قدم سے باز آئے اور تمام گرفتار شدہ لوگوں کو فوری طور پر رہا کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here