علی گڑھ میں کہیں بھوک سے نہ مر جائیں لوگ

0
50

علی گڑھ11اپریل(زمینی سچ)گزشتہ 24 مارچ کے بعد سے آج تک کل 18روز بعد ہی حکومت اور ضلع انتظامیہ کے تمام تر دعوے کھوکھلے نظر آنے لگے ہیں جبکہ ابھی 21 روز کے لاک ڈاؤن کی اتنی مدت گزرنے کے با وجود حکومت کی جانب سے غریب مزدور کے لئے کھانے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے ایسے میں جبکہ مکمل لاک ڈاؤن کے سب ملک بھر کے تمام مزدور اپنے اپنے گھروں میں قید ہیں اور انکی روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہوا ہے۔جب کہ مرکز کی مودی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے کسی کو بھی کھانے کی کوئی کمی نہ ہونے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن بیشترغریب مزدور وپنے پاس تمام تر موجود کھانے کا راشن و جمع پیسے خرچ کر نے کے بعد اب حکومت کی جانب مدد کی غرض سے دیکھنے کو مجبور ہیں اور ابھی تک حکومت کی جانب سے کسی طرح کے موئثر اقدامات نہیں کئے ہیں۔
محلہ شاہ جمال میں گذشتہ شب جب نمائدہ نے جھگی جھونپڑی میں رہنے والے شفیع محمد سے بات کی تو اس نے بتایا کہ کئی دن قبل ہی اس کے پاس موجود راشن ختم ہوچکا ہے اور اب اس کا و اس کے بچوں کا سہارا صرف دیگر افراد یا حکومت کی امداد پر ہی منحصر ہے اس نے بتایا کہ تین دن سے علاقہ کے ہی کچھ فرشتہ صفت انسان آکر کچھ کھانے کے پیکیٹ دے جاتے ہیں انہیں سے زیادہ تر علاقہ کے مزدور و دیگر افراد کا کام چل رہا ہے وہاں موجود علاقائی افراد نے بتایا کہ ابھی تک اس علاقہ میں کسی کو بھی حکومت کی جانب سے کھانے کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔شاہ جمال علاقہ میں جھگییوں میں ہنے والے بیشتر افراد محنت مزدوری کے علاوہ جگہ جگہ کوڑا بین کر کباڑ اکٹھا کرنے کا کام کرتے ہیں۔وہیں محلہ شہنشاہ آباد کے باشندوں کو بھی اب کھانے پینے کی اشیاء کی ضرورت پیش آنے لگی ہے یہاں بھی حکومت کی جانب سے کوئی امداد ابھی تک نہیں پہنچی ہے۔اس علاقہ میں بیشتر روزانہ کی مزدوری کرنے والے ہیں جو روز کمانا اور روز کھانا پر انکی زندگی کا انحصار ہے اور اب اس علاقہ میں بھی گذارے کے لئے امداد کرنے والے کچھ لوگ آٹا،دال،چاول وغیرہ کے پیکٹ بنا بنا کر انہیں دے جاتے ہیں۔نام نہ شائع کنے کی شرط پر علاقہ کے ہی ایک امداد کرنے والے نے بتایا کہ کچھ لوگ اس قدر خوددار ہیں کہ وہ دن میں کوئی مدد لینے کے لئے نہیں آتے ہیں لیکن رات کے وقت خاموشی سے انکے دروازے پر پیکیٹ بنا کر رکھ دیا جاتا ہے ایسے لوگوں کے بارے میں حکومت کو چاہئے کہ کوئی موئثر اقدامات کرے تاکہ لوگ حکومت کے لاک ڈاؤن کے حکم کو عزت کے ساتھ پورا کر سکیں۔اس سلسلہ میں جب ایک ذمہ دار افسر سے بات کی گئی تو انہوں نے اپنا نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت سے ملنے والی امداد اتنی نہیں ہے کہ ہم سبھی کی ضرورت کو اس سے پورا کر سکیں۔انہوں نے بتایا کہ راشن کا چاول مفت تقسیم کئے جانے کے لئے آ گیا ہے جو 15 اپریل سے سبھی راشن ہولڈرس کو ایک یونٹ پر پانچ کلو چاول کے مطابق مفت دیا جائیگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here