وزیر اعلیٰ یوگی نے صنعتی اہلکاروں کی تنخواہیں جلداز جلد دینے کی ہدایت دی

0
39

لکھنؤ:(زمینی سچ):اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لاک ڈاؤن سے متاثر غریب اور کمزور طبقہ کو راحت پہنچانے کے لیے ایک ہزار روپیہ گزر بسر بھتے کی تقسیم کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے مہم چلا کر باقی تعمیراتی کارکنوں، دہاڑی مزدوروں اوربے سہارا افراد کو فائدہ پہنچانے کی ہدایت دی ہے ۔اب تک مختلف قسم کے 23.70لاکھ کارکنوں کو ریاستی حکومت نے اپنے وسائل سے کل 236.98کروڑ روپئے کاگزر بسر بھتہ مہیا کرایا ہے۔وزیر اعلیٰ آج یہاں لوک بھون میں ایک اعلی سطحی میٹنگ میں لاک ڈاؤن بندوبست کا جائزہ لے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس آفات کی گھڑی میں کارکنوں، دہاڑی مزدوروں، بے سہارا افراد اور وشوکرماشرم سمان یوجنا کے روایتی کاریگروں وغیرہ کو ایک -ایک ہزار روپئے کی امدادی رقم کے ساتھ ساتھ غذائی اجناس فراہم کرنے کابندوبست کیاگیا ہے۔انہوں نے ہدایت دی کہ شہری اور دیہی علاقوں میں چھوٹے ہوئے بے سہارا لوگوں کی جنگی پیمانے پرنشاندہی کرتے ہوئے سبھی ضرورت مندوں کو 01 ہزار روپئے گزر بسر بھتے کا فائدہ دیا جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ 19کی متنوع جہتوں سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومت نے شروع سے ہی موثر قدم اٹھائے۔24مارچ 2020کو 5.97لاکھ رجسٹرڈ تعمیراتی مزدوروں کے اکاؤنٹ میں ایک -ایک ہزار روپئے ٹی جی ایس کے توسط سے منتقل کئے گئے۔اب تک 13.51لاکھ رجسٹرڈ تعمیراتی مزدوروں کو کل 135.10کروڑ روپئے ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کئے گئے ہیں۔ٹھیلہ، خوانچہ، ریہڑی وغیرہ لگانے والوں، رکشہ، ای رکشہ ڈرائیور، پلے د ار، ریلوے کولی، دہاڑی مزدوروں وغیرہ کے گزر بسر کیلئے 1000روپئے کی رقم ان کے اکاؤنٹ میںمہیا کرانا ریاستی حکومت کی ایک بڑی پہل ہے۔شہری علاقوں میں ایسے 5.82لاکھ لوگوں کو اب تک 58.19کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی ہے۔وہیںدیہی علاقوں میں اب تک کل 4.37لاکھ بے سہارا افراد کو 43.69کروڑ روپئے کا گزر بسر بھتہ دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ تعلیمی اداروں، اسپتالوں، دفاتر میں کام کرنے والے عارضی ملازمین، آؤٹ سورسنگ اہلکار جو لاک ڈاؤن مدت کی وجہ سے کام کی سائٹ پر موجود نہیں ہو پائے، ایسے اہلکاروں کی غیر موجودگی کی مدت کے اعزازیہ میں کوئی کمی نہ کی جائے۔نجی شعبے کی  صنعتی یونٹوں میں کارکنوں اور دیگر اہلکاروں کو بھی لاک ڈاؤن مدت میں اعزازیہ ضرور دیا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here