معروف صحافی اور ناول نگار انیس مرزا کا انتقال

0
16

نئی دہلی:اردو کے معروف صحافی، ناول نگار اور مترجم انیس مرزا کا گزشتہ روز طویل علالت کے بعد84 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ پسماندگان میں دوبیٹے ہیں۔یہ اطلاع خاندانی ذرائع نے دی ہے۔
ذرا ئع کے مطابق ان کی اہلیہ کا دوسال قبل انتقال ہوگیا تھا اور تین برس قبل ان کے ایک جواں سال بیٹے کی موت ہوئی تھی۔انیس مرزا کا وطنی تعلق اترپردیش کے فرخ آباد شہر سے تھا۔ وہ گزشتہ ساٹھ برس سے دہلی میں مقیم تھے اورمختلف اخبارات ورسائل سے وابستہ رہے۔انھوں نے اپنے طویل ادبی سفر کے دوران درجنوں ناول،فلمی اور جاسوسی کہانیوں کے علاوہ بچوں کے لیے بھی کتابیں لکھیں اور کئی اہم کتابوں کا ترجمہ کیا۔ ان کی اہم تصنیفات میں ’ٹوٹی لکیر‘(۳۶۹۱)’آندھیاں‘(۹۶۹۱)’آس کا جگنو‘(۵۸۹۱)کے علاوہ دل ایک سمندر، گھروندہ، سنگدل، تیری یادآئی، گونگی چاہت، قرار کو ترسے، قصہ چہار خرگوش‘شامل ہیں۔انیس مرزا نے مختلف ناشروں کے یہاں تصنیفی خدمات انجام دیں اور گوشہ نشینی کی زندگی بسر کی۔ دہلی اردو اکادمی نے انھیں ایوارڈ برائے صحافت سے نوازا تھا۔انھیں گزشتہ روز بعد نماز عشاء دہلی گیٹ قبرستان میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کے انتقال پر جن سینئر صحافیوں نے رنج وغم کا اظہار کیا ہے، ان میں فاروق ارگلی، مودود صدیقی، معصوم مرادآبادی، سہیل انجم اور انیس امروہی کے نام شامل ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here