مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے میڈیا کی اب خیر نہیں

0
433

اورنگ آباد : 10 اپریل (یو این آئی)حکومت خود اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین اور ضوابط پر عمل پیرا نہیں ہے، اور ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے ، عوام کےبیچ نفرت اور دراڑ پیدا کرنے اور مسلم سماج کو بدنام کرنے میں مصروف میڈیا کے ایک طبقے کو مسلسل نظر انداز کر کے انھیں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس بات پر روک لگانے اور ان خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کے احکامت ان ارباب اقتدار و ارباب مجاز کو دیے جائیں اس کے لیے علاقہ مراٹھواڑہ سے تعلق رکھنے والے 10 وکلاء نے ایک مفاد عامہ کی رٹ ممبئی ہائی کورٹ اورنگ آباد بینچ میں داخل کی ہے۔مرکزی حکومت ہند (وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات و نشریات) ، حکومت مہاراشٹرا (وزارت داخلہ) اور ریاست مہاراشٹرا کے ڈائریکٹر جرنل آف پولس ان چاروں کے خلاف ہائی ایڈوکیٹ سعید ایس شیخ کی معرفت داخل کی گئی اور سینئر ہائی کو رٹ ایڈوکیٹ راجندر ایس دیشمکھ نے عدالت کےسامنے درخواست گزارں کے موقف کی واضاحت کی۔
جن 10 وکلاء نے یہ رٹ داخل کی ہے ان اسماعیل عبدالرحمٰن گاؤلی، (امبہ جوگائی ضلع بیڑ) ، کرشنا سبھاش راؤسالونکے( اورنگ آباد)، ملند کاڈوجی گوائی ( بلڈھانہ) ، سید محمد شفیق سید رشید ( ہنگولی) ،قاضی نعیم الدین صلاح الدین(ہنگولی) ، شیخ امتیاز اشرف (کیج ضلع بیڑ)، احمد اسماعیل پٹھان ( اورنگ آباد)، عمران مصطفیٰ خان پتھان ( اورنگ آباد)، ارشد احمد زبیرنایئک( ناندیڑ) رمیزراجہ شیخ مقصود( اورنگ آباد) شامل ہیں۔ان وکلاء نےعدالت عالیہ سے درخواست کی ہے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کو ملک میں فرقاوارانہ منافرت پھیلانے اور عوام کے درمیان دراڑ پیدا کرنےسے روکنے کے لیے اور انھیں کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو ہدایات جاری کی جائیں۔ اسی طرح ان اشخاص کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کیے جائیں جو ملک میں سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے اور ماحول کو کو فرقاوارانہ رنگ دینے کے لیےذمہ دار ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here