مجلس اتحاد المسلمین کی اترپردیش میں دستک

0
47

لکھنؤ:(زمینی سچ)مہاراشٹرا اور بہار میں پارٹی کی آبیاری کرنے کے بعد اترپردیش میں پارٹی کے لئے زمین تلاشنے کی کوشش میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آج لکھنؤ کے ایک ہوٹل میں سہیل دیو سماج پارٹی کے سربراہ و بی جے پی حکومت میں سابق وزیر اوم پرکاش راج بھر سے ملاقات کی اور یوپی میں چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کر کے الیکشن لڑنے کا عندیہ دیا۔بدھ کو لکھنؤ میں ایک ہوٹل میں راج بھر سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہم دونوں آپ کے روبرو تشریف فرما ہیں۔ ہم ایک ساتھ ہیں اور راج بھر جی کی قیادت میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی الزامات کے درمیان ہمارا کارواں یوں ہی آگے بڑھے گا۔اس موقع پر پیس پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر منان نے ایم آئی ایم کی رکنیت حاصل کی۔پریس کانفرنس کے درمیان انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم نے مغر بی بنگال کے سال 2021 کے انتخابات کی تیاریاں بھی شروع نہیں کی ہیں باوجود اس کے حکمراں جماعت ٹی ایم سی خائف ہے اور اس کی سربراہ و وزیر اعلی ممتا بنرجی بے بنیاد الزامات کی ایک مہم چھیڑ رکھی ہے۔ممتا بنرجی پر طنز کستے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے بی جے پی سے کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا لیکن اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی بی جے پی کی حکومت میں ممتا بنرجی شراکت دار تھی۔ جب گجرات میں فسادات ہوئے تھے اس وقت انہیں اقلیتوں کی یاد نہیں آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو پارٹی حکومت سازی میں بی جے پی کی اتحادی رہی ہو اس سے اقلیتوں کو کتنی امید رکھنی چاہئے۔ٹی ایم سی پر مغربی بنگال میں بی جے پی کے لئے راہ ہموار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر اویسی نے کہا کہ ٹی ایم سی مغربی بنگال میں بی جے پی کے لئے راہ ہموار کررہی ہے اور ایسا سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں دیکھا گیا جب بی جے پی نے 17سیٹوں پر جیت درج کی۔مسٹر اویسی ممتا بنرجی کے ذریعہ لگائے جارہے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘اسدالدین اویسی کو پیسوں سے کوئی نہیں خرید سکتا۔ممتا کو اپنے گھر کے بارے میں فکر کرنی چاہئے۔ان کے کافی افراد بی جے پی میں شمولیت اختیا ر کررہے ہیں۔وہیں ریاست میں ہورہی نئی سیاسی ڈیولمپنٹ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بی جے پی وزیر محسن رضا نے کہا کہ ملک کو توڑنے والے لوگ ایک اسٹیج پر آرہے ہیں۔اس سے پہلے عام آدمی پارٹی نے یوپی میں انتخابات لڑنے کی بات کہی تھی۔ان لوگوں کو چاہئے کہ یہ سبھی ایک اسٹیج پر آجائیں۔ ہمیں اس کی بالکل بھی فکر نہیں ہے۔ ان کے ایک ساتھ آنے سے یہ واضح ہوگیا کہ ملک کوتوڑنے والے اب ایک اسٹیج پر آرہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں نے اپنی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اور یوپی کا سیاسی پارہ کافی گرم ہوچکا ہے۔ منگل کو عام آدمی پارٹی نے بھی یوپی اسمبلی انتخابات میں میدان میں اترنے کا علان کیا تھا۔پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سربراہ شیوپال سنگھ یادو پہلے ہی اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ آئندہ انتخابات کے لئے چھوٹی و ہم خیال پارٹیوں کا ایک اتحاد تیار کرنے کی کوشش میں ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here