اورنگ آباد:نجی اسپتالوں کے 80 فیصد بستروں پر حکومت کا کنٹرول

فیصلے کے 2 ہفتوں بعد بھی معاملہ ابھی تک ٹائیں ٹائیں فش

0
20
File PHoto

اورنگ آباد : ریاستی حکومت کی جانب سے کوویڈ -19 مریضوں کے علاج کے لیے چیریٹی ٹرسٹوں کے زیر انتظام نجی اسپتالوں میں 80 فیصد تک بستروں کا کنٹرول حاصل کرنے احکامات دیئے جانے کے 2 ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک انتظامیہ صرف کاغذی کاروائیوں میں ہی مصروف ہے۔ اورنگ آباد ضلع کے وزیر رابطہ اور مہاراشٹرا کے کانگریس قائد و ریاستی وزیر برائےطبی تعلیم امیت دیشمکھ سے آج اورنگ آباد میں جب ایک پریس کانفرنس میں اس ضمن میں سوال پوچھا گیا کہ نجی اسپتالوں میں 80 فیصد بستروں کا کنٹرول حاصل کرنے احکامات دے کر دو ہفتے گزر چکے ہیں اس سلسلے میں کیا پیش رفت ہوئی تو وزیر موصوف صرف یہ یقین دلاتے رہے کہ ” جلد ہی یہ کام ہو جائے گا “
امیت دیشمکھ آج اورنگ آباد ضلع کے دورے پر آئے تھے اس دوارن انھوں نے کوورنا وائرس کے تناظر میں اخباری نمائندوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ” میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آنے والے کچھ دنوں میں کوویڈ-19 مریضوں کے علاج کے لیے خانگی اسپتالوں کے بستر مہیا کر دیے جائیں گے”۔ انھوں نے بتایا کہ اج ہی انھوں نے ضلعی انتظامیہ ضلع کلکٹر اور علاقائی کمشنرسے اس ضمن میں بات کی ہے کہ جلد از جلد یہ کام کیا جائے۔
بڑے خانگی اسپتالوں میں عام اور متوسط طبقے کے افراد کو کوویڈ-19 علاج کے لیے شریک دواخانہ نہیں کیا جا رہا ہے اور ٹال مٹول کا رویہ اختیار کر کے انھیں دوسرے دواخانوں میں جانے کا مشورہ دے کر باہر کا راستہ دکھا یا جا رہا ہے، اسی کے ساتھ ساتھ ان سے بہت زیادہ فیس وصول کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں پوچھےگیے ایک سوال پر کہ شہر کے ایم جی ایم اور دھوت اسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے ، تو انھوں نے کہا کہ اس سلسلےمیں خیال رکھا جائے گا کہ اسپتال ایسا نہ کریں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لیے حکومت مہاراشٹرا نے ایک بڑا اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کوویڈ -19 مریضوں کے علاج کے لیے چیریٹی ٹرسٹوں کے زیر انتظام نجی اسپتالوں میں 80 فیصد تک بستروں کا کنٹرول حاصل کرے گی۔21 مئی کو کیے گئے اس فیصلے کے مطابق ماہ اگست کے اختتام تک 3 ماہ کے لیے ان اسپتالوں پر حکومت کا کنٹرول ہوگا۔ اور حکومت نے تقریباً 270 غیر کوویڈ-19 امراض اور دیگر جراحیوں کے لیے بھی فیس کی حد مقرر کر دی ہے ۔ اسی طرح ان 80 فی صد بستروں کے لیے بھی اقاعدہ سرکاری نرخوں کا اطلاق ہوگا ، جبکہ اسپتالوں کو بقیہ 20 فیصد بستروں کے لئے اپنے معاوضے طے کرنے کی اجازت ہوگی۔
آج اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر آفس میں وزیر امیت دیشمکھ کی صدارت میں، متعلقہ افسران کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کورونا کے پس منظر میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرکاری اسپتالوں میں فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات ، ضروری طبی سامان اور مستقبل میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مسٹر. دیشمکھ نے کہا کہ کرونا کے سلسلے میں جو احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی ان کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ دیہی علاقوں میں ، چہرے کا ماسک پہننا لازمی قرار دیا جانا چاہئے۔ کوائڈ کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں کے مریضوں کو نظرانداز نہ کرنے کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹروں ، نرسوں ، صحت اور دیگر محکموں میں کام کرنے والے حفظان صحت کے کارکنان کو ضروری احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیں تاکہ اس مدت کے دوران کورونا متاثر نہ ہو۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ شہر میں کورونا (کوویڈ ۔19) کی وجہ سے اموات اور بیماری کو کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ کوویڈ مریضوں کا فوری علاج کیا جائے۔ حاضرین اور وارڈ بوائز کو وقت پر ادائیگی کرنے کا خیال رکھنا چاہئے۔ مریضوں کے حوصلے بڑھانے کے لئے مشاورت پر بھی زور دیا جانا چاہئے۔
وزیر مملکت برائے محصول برائے شری۔ ستار نے انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور عوامی آگاہی ، مشاورت اور تفتیش کے کام کو تیز کرنے کا مشورہ دیا۔
مسٹر. کیندرکر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ، کارپوریشن اور محکمہ صحت کارونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کررہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں لوگ سختی سے اصولوں پر عمل پیرا ہیں۔ اس وقت کلکٹر شری۔ چودھری نے شہری اور دیہی علاقوں میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ میونسپل کمشنر شری۔ پانڈے نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے میونسپل ایریا میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here