مہاراشٹر میں عبادت گاہیں کھولنے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم

0
17

ممبئ:عالمی وبا کووڈ 19 کے باعث پوری دنیا کا نظام متاثر ہوا، بیماری کو قابواور کنٹرول میں رکھنے کے لئے عالمی پیمانہ پر تمام مذاہب کی عبادت گاہیں بندکردی گئی تھیں، کرونا وائرس کو قابومیں رکھنے اور اسے عام نہ ہونے دینے سے بچانے کے لئے حکومت مہاراشٹر نے بھی سوجھ بوجھ، کافی دوراندیشی اور عوام کے تئیں اپنی فکرمندی کا ثبوت دیا۔
 اور عوام کی بھلائی اور وبا کو عام ہونے سے روکنے کے لئے مسجد، مندر اور تمام مذہبی مقامات کو بند کرکے رکھا تاکہ عوام بھیڑ بھاڑ نہ ہو دراصل ان پابندیوں کا مقصد عوام اور شہریوں کی بھلائی ہی تھی، لیکن عوام کے جذبات کا لحاظ کرتے ہوئے حکومت نے 16 نومبر کل سے کچھ ہدایات اور پابندیوں کے ساتھ تمام عبادت گاہوں کے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ہم حکومت مہاراشٹرا کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں
ان خیالات کا اظہار جامع مسجد اہل حدیث، ساکی ناکہ ممبئی کے خطیب وامام اور رابطہ ابنائے قدیم سنابل نئی دہلی ممبئی یونٹ کے صدر مولانا محمد عاطف سنابلی نے کیا، انہوں نے مزیدکہاکہ بلاشبہ حکومت اس فیصلہ اور اعلان سے تمام مذاہب کے ماننے والے عوام وخواص علماء ومذہبی رہنماسب میں خوشی کی لہر ہے کہ دوبارہ سے مسجدوں اور تمام عبادت گاہوں کی رونقیں بحال ہوگی، لوگ اللہ کے گھروں کو آباد کریں گے اور اجتماعی طور اس وباسے نجات اور ملک وقوم کے تحفظ کے لئے دعائیں کریں گے
عالم دین مولاناعاطف سنابلی نے کہا کہ حکومت کے اس خوش آئند اورجرآت مندانہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس کے شکر گذار ہیں، ساتھ ہی ساتھ ہم عوام سے بھی اس بات کی اپیل کرتے ہیں کہ ملک وملت، سماج ومعاشرہ، عوام الناس اور خود اپنی ذات اور اپنے اہل وعیال کی بھلائی اور صحت وتحفظ کے لئے حکومتی گائیڈ لائنس کی پابندی کا اہتمام کریں، جاری کردہ تمام ہدایات پر عمل کریں،عوام ان ہدایات کی پابندی میں مساجد کے انتظامیہ اور عملہ اور حکومت وقت کا ہمہ جہت تعاون کریں تاکہ ہمارےشہر، صوبہ، ملک اور سماج سب محفوظ رہیں اور کرونا جیسی دوبارہ سے عام نہ ہونے پائے-

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here