لاک ڈاؤن کھلنے کی صورتحال میں ہوگا عوام کا سخت امتحان: یوگی آدتیہ ناتھ

0
26

لکھنؤ، 05 اپریل (زمینی سچ) آئندہ 15 اپریل سے لاک ڈاؤن کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تمام عوامی نمائندوں سے تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ کووِڈ-19 پر قابو پانے کے اس امتحان میں عوامی شراکت داری کا اہم کردار ہوگا۔
آپ نے سرکاری رہائش گاہ میں ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے ریاست کے تمام اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر یوگی نے اتوار کو کہا،’ اگر ہم 15 تاریخ سے لاک ڈاؤن کھولیں گے تو یکا یک بھیڑ نکلے گی۔ اسے روکنے کے لیے آپ لوگوں کا تعاون چاہیے۔ اگر اچانک بھیڑ سڑکوں پر نکلے گی تو حالات بے قابو ہو سکتے ہیں اور اس سے پوری محنت پر پانی پھر جائے گا۔ اس مقصد سے ہمیں ایک نظم و ضبط بنانا ہوگا۔ ایسے میں آپ سبھی لوگ اپنی اپنی رائے مجھے دیں‘۔
انہوں نے کہا کہ 15 اپریل کو لاک ڈاؤن ختم کرنے کی صورتحال میں ریاست کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ عوامی شراکت داری سے ہی اس چیلنج سے نمٹا جا سکے گا۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد بھی عوام کے لیے سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل درآمد ضروری ہے۔ تبلیغی جماعت کے عوام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ تین دنوں کے دوران ریاست میں کورونا کے معاملوں میں تیزی آئی ہے۔ لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت نے تمام احتیاطی اقدامات کیے لیکن باہر سے آنے والے افراد کی وجہ سے حالات بگڑے۔ پولیس نے اب تک تبلیغی جماعت سے منسلک 1499 افراد کی نشاندہی کی ہے جن میں 385 سے زیادہ غیر ملکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تبلیغی جماعت کا معاملہ سامنے نہ آتا تو حکومت کورونا وائرس کو روکنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ ریاست میں 132 متاثر معاملے صرف جماعت سے سامنے آئے ہیں۔ کچھ مقامات کے افراد نے بد نظمی پھیلانے کی کوشش کی۔ ریاستی حکومت نے ان کے خلاف قانونی کاروائی بھی کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران عوام کو بے انتظامی نہ ہو، اس کے لیے حکومت نے 11 کمیٹیاں بھی تشکیل دیں۔ ریاست کے باشندے 15 سے 20 لاکھ افراد دیگر ریاستوں میں برسرِ کار ہے۔ ان کی سہولت کے لیے اور ریاست میں باہر سے آنے والے افراد کے لیے بھی حکومت نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت 15 اپریل سے فہرست بند طریقے سے لاک ڈاؤن کو کھول سکتی ہے حالانکہ پہلے ان اضلاع میں لاک ڈاؤن کھلے گا جہاں کورونا وائرس کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ بعد ازاں متاثر اضلاع میں پابندیوں کے ساتھ لاک ڈاؤن کو کھولا جا سکتا ہے۔ اس دوران بازاروں کے کھلنے کا وقت متعین کیا جا سکتا ہے تاکہ بھیڑ اکٹھا نہ ہو، اس کے لیے دکانوں کے باہر کھڑے ہوکر خریداری کرنے سے چھوٹ دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کھلنے کے پہلے مرحلے میں تعلیمی اداروں کو بند رکھا جا سکتا ہے جبکہ ورک فرام ہوم کی روایت کو فروغ دیا جائے گا اور ضرورت کے حساب سے سرکاری اور غیر سرکاری دفاترمیں اہلکاروں کو بلانے کی اجازت دی جائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here