دیکھئےداعش کس طرح کر رہا نوجوانوں کو گمراہ

0
26

ممبئی،11اپریل: ملک میں لاک ڈاؤن اور کرونا کے خلاف زیست و موت کی جنگ ہرکوئی لڑ رہا ہے لیکن ایسے موقع کافائدہ اٹھا کر اب داعش نے اپنی سرگرمی سوشل میڈیا پر محدود کرکے نوجوانوں کوگمراہ کر کے ورغلانے کے لئے المہاجر میڈیا سے قتل و غارتگری کی ہدایت جاری کی ہے اور انسانیت کے دشمن دہشت گردوں نے نوجوانوں کو اپنے جانب مائل کرنے کی کوشش شروع کردی ہے اس کی تصدیق ممبئی پولس اورانٹلی جنس ذرائع نے کی ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران اب دہشت گردوں نے اپنا پروپیگنڈہ میں مزید تقو یت پیدا کر دی ہے اور دہشت گردوں نے کافروں کو ہلاک کر نے کا فرمان جاری کر تے ہوئے نوجوانوں کو اپنے جانب مائل کرنے کیلئے ان کی ذہن سازی بھی شروع کردی ہے یہ دہشت گرد تیظم داعش اور اس کی ذیلی تنظیم المہاجر نے ایک میگزین جاری کر کے ایک پروپیگنڈہ کیا ہے جس میں اس نے آن لائن نوجوان کی تقرری شروع کر کے انہیں ورغلا نے کی سعی کی ہے لیکن انٹلیجنس ایجنسیوں,این آئی اے اور اے ٹی ایس نے نوجوانوں کو اس قسم کی سر گرمیوں سے دور رہنے اور ایسے دہشت گرد تنظیموں کے دام میں نہ آنے کی اپیل کی ہے اور ان کے پروپیگنڈوں کو مسترد کر نے کی بھی درخواست کی ہے تاکہ ملک میں امن وامان کی فضا کو یہ دہشت گرد مکدر نہ کرسکے۔
داعش کو ان دنوں روئے زمین پر انسانیت کی کوئی پرواہ نہیں ہے بلکہ وہ قتل و غارتگری کا ننگا ناچ کر کے عالم میں صرف دہشت گردی کو فروغ دینے کے اپنے ایجنڈے پر قائم ہے اس لئے المہاجر نامی میگزین میڈیا میں نوجوانوں کو گمراہ کر نے کی کوشش کی گئی ہے ملک میں لاک ڈاؤن بتدریج جاری ہے ہم چین سے پھیلی وبا و مہلک مرض کرونا وائرس کے مقابلے میں مصروف ہیں ایسے میں دہشت گرد تنظیموں نے اپنی غیر قانونی سر گرمیوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سوشل میڈیا گروپ کا سہارا لینا شروع کردیا ہے۔
یہ المہاجر میگزین اور سوشل میڈیا گروپ کے معرفت داعش اور اس کی ذیلی تنظیمیں شہر و ملک میں نفرت پیدا کرنے کے درپے ہیں اور نوجوانوں کو بھی اس میں مائل کر نے کی کوشش کر رہی ہے جسے ہمیں ناکام بنانا ہے اور اس قسم کے سوشل سائٹس اور دیگر ذرائع سے پرہیز کرنا چاہئے اگر کوئی اس قسم کی سائٹس اور ذہنیت کو فروغ د یتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولیس اسٹیشن, سائبرکرائم, اے ٹی ایس کو فراہم کریں تاکہ دہشت گردوں کی اس قسم کی سازش کو پوری طرح سے ملک میں ناکام بنایا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here