جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جامع مسجد اشرف آباد میں مولانا عالم رضا خاں نوری ؒ کی رحلت پر تعزیتی جلسہ کا انعقاد

0
79

کانپور:سابق قاضی شہر کانپور حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی ؒ سابق صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش کے اچھے دوست قاضی شہر کانپورحضرت مولانا محمد عالم رضا خاں نوری کے سانحہ ارتحال کے بعدجامعہ محمودیہ اشر ف العلوم جامع مسجد اشرف آباد جاجمؤ میں جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا۔ جلسہ سے خطاب کے دوران جمعیۃ علماء کانپور کے جنرل سکریٹری مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی امام وخطیب جامع مسجد اشرف آباد جاجمؤ نے قاضی شہر مولانا محمد عالم رضا خاں نوری سے اپنے اور اپنے والد محترم حضرت مولانا اسامہ قاسمی ؒ کے دیرینہ تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک -ڈیڑھ سال کے اندر ہمارا شہر کانپور کئی عظیم شخصیتوں سے محروم ہو گیا۔ پہلے مفتی اعظم و قاضی شہر حضرت مولانا مفتی منظور احمد مظاہری ؒ،سابق صدر جمعیۃ علماء اترپردیش و قاضی شہر حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمیؒ، جمعیۃ علماء شہر کے سابق صدرحضرت مولانا انوار احمد جامعیؒ،عالمی شہرت یافتہ ماہر امراض چشم جناب ڈاکٹر محمود رحمانی، سماجی خدمتگار جناب چودھری ضیاء الاسلام،مفتی اعظم کانپورحضرت مولانا مفتی محمد احمد اشرفی ؒکے بعد اب ہمارے درمیان سے بریلوی مکتبہ فکر کے فعال اور متحرک قاضی شہر حضرت مولانا عالم رضا خاں نوری ؒ بھی ہمارے درمیان نہیں رہے۔ حضرت مولانا عالم رضا نوری صاحب کے جانے سے شہرکانپور بلاتفریق مذہب و مسلک تمام لوگوں کی مدد اور انسانیت و بھائی چارہ کو بنائے رکھنے کی ذمہ داری کو بحسن وبخوبی انجام دینے والے بے لوث خادم سے محروم ہو گیا۔ اپنے مسلک پر مکمل طور سے قائم رہتے ہوئے شہر کانپور کے تمام عوام خصوصاً مسلمانوں خواہ غریب ہو یا مالدار سب کو انصاف اور ان کا حق دلانے کیلئے حکومت و انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے لے چھوٹے سطح کے ملازمین تک سے مل کر جدوجہد کے دوران مولانا موصوف نے جس ہمت، جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قربانیاں پیش کرنے کی جو نذیر پیش کی ہے وہ ہمارے لئے مثال ہے۔ مذہب و مسلک سے اوپر اٹھ کر سب کیلئے بھلائی اور خیر خواہی کی فکر اور دل میں درد رکھنے کی وجہ سے کئی مرتبہ اپنے ہی لوگوں کے اعتراضات کا بھی سامنا کرنا پڑتا لیکن مولاناؒ کبھی کسی کیلئے تنگ نظر نہیں ہوئے۔ مولانا عبد اللہ قاسمی نے کہا ہمارا شہر کانپور صنعت اور تعلیم کے ساتھ ساتھ محبت، ایکتا اور بھائی چارے کا شہر مانا جاتا ہے، اپنے اپنے مذہب اور مسلک پر چلتے ہوئے محبت اور ایکتا کے ساتھ رہنے کیلئے اس شہرکے عوام کی مثال پورے ملک میں دی جاتی ہے۔ اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس محبت والے شہر میں امن و امان، بھائی چارہ اور ایکتا کے ماحول کو قائم رکھنے اور نفرت کا زہر گھولنے والوں کی کوششوں اور پروپگنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے حضرت مولانا عالم رضا خاں نوری ؒاوروالد محترم مولانا اسامہ قاسمی ؒ نے جس عزم و حوصلہ اور استقامت کے ساتھ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے نبیؐ،صحابہ ؐ، اولیاء اللہ، بزرگان دین کی تعلیمات اور پیغام لوگوں تک پہنچانے کا کام کیا، آج اس سے نصیحت حاصل کر ہم سب کو بھی بلا تفریق مذہب و مسلک اپنے شہر،صوبہ اور ملک کی خدمت کرتے ہوئے محبت اور بھائی چارے کا ماحول بنانے اور امن و ایکتا کا پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے۔
تعزیتی جلسہ سے قبل جامع مسجد اشرف آباد میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا، بعد ہ‘ قاضی شہر حضرت مولانا محمد عالم رضا خاں نوری اورقاضی شہر حضرت مولانا محمدمتین الحق اسامہ قاسمیؒ کے ساتھ تمام علماء،صلحاء،اتقیاء،اکابرین و بزرگان دین جو اس دنیا سے چلے گئے سب کیلئے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کی گئی۔ جلسہ میں مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کے ساتھ خاص طور سے جامعہ محمودیہ کے ناظم تعلیمات مولانا مفتی اسعد الدین قاسمی، مولانا فرید الدین قاسمی، قاری شمش الہدیٰ قاسمی، قاری عبد الحئی قاسمی، حافظ عبد القدوس، قاری عبد المعید چودھری، مفتی اظہار مکرم قاسمی، مولانا مفتی سعود مرشد قاسمی، مفتی محمد ہارون قاسمی، مولانا محمد داؤد قاسمی، مولانا محمد شاہد قاسمی، مولانا محمد سفیان قاسمی، مولانا محمد شعیب مبین مظاہری، قاری بدر الزماں قریشی، قاری محمد حذیفہ محمودی،مولوی محمد ناصر،مولوی محمد آصف محمودی، مولوی محمد نور الدین محمودی، حافظ محمد مسعود، حافظ محمد توحید کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔ 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here