بانس کے لئے ایف پی او کی تشکیل: تومر

0
16

نئی دہلی: وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے شمال مشرقی خطے میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے ، روزگار کے مواقع میں اضافہ کرنے اور لوگوں کی مالی حالت میں بہتری لانے کے مدنظر بانس کے لئے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کے قیام پر زور دیا ہے۔
مسٹر تومر نے’ ہندوستان میں بانس کے لئے مواقع اور چیلنجوں سے متعلق قومی مشاورت ‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا بانس کی کاشت کاری کو اپنانے کے لئے کہ چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ایف پی او کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئے ۔ اس سے کسانوں کو نرسریوں اور شجر کاری کے صحیح طریقہ کار سے متعلق معلومات فراہم کرنا یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے ریاستوں سے بانس شعبے کے لئے ایف پی او کے قیام سے متعلق تجاویز بھیجنے کی اپیل کی ۔
بانس کے شعبے کی حصولیابیوں کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں تجارتی لحاظ سے اہم بانس کے پودے 15000 ہیکٹر رقبے میں لگائے گئے ہیں ۔ کسانوں کو شجرکاری کے معیاری سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بانس مشن کے تحت 329 نرسریاں قائم کی گئی ۔ بانس مشن کے تحت 79 بانس بازار بنائے گئے ۔ بانس پر مبنی مقامی معیشت ماڈل کے قائم کے لئے ان سرگرمیوں کو انقلابی منصبو ں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مشن سے وابستہ اقدامات کے ساتھ سرکاری و غیر سرکاسری تاجروں کے تعاون سے کسانوں اور مقامی معیشت کی صورتحال میں بہتر ی لانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
پودوں کی کونپلے پھوٹنے کے دوران بانس کی اقسام اور معیاری پودوں کی شناخت میں پیش دشواری کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مسٹر تومر نے نرسریوں کو ریکوگنائز کرنے اور شجرکاری کے مواد کی تصدیق کے لئے رہنما خطوط تیا ر کرنے کے لئے ’نیشنل بانس مشن‘ کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ ریاستیں فی الحال نرسریوں کو منظوری دینے کے عمل میں کام کر رہی ہیں اور کسانوں اور صنعتوں کی رہنمائی کے لئے ان کی تفصیلات منظر عام پر لا ئی گئی ہے ، جہاں سے اچھے پودے حاصل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بانس کے ورسٹائل استعمال کے تیئں بیداری اور توسیع کے ساتھ ہی جدید مصنوعات کے لئے اسٹارٹ اپ اور ڈیزائنروں کے ساتھ مل کر کام ،کیا جانا چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here