اے ایم یو وائس چانسلر نے لوگوں سے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران معاشی طور پر کمزور طبقے کی مدد کرنے کی اپیل کی

0
21

علی گڑھ، 26 مارچ(زمینی سچ): علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کووِڈ -19 (کورونا وائرس) سے لڑنے کے لئے نافذ کئے گئے قومی لاک ڈاؤن کے دوران سماج کے معاشی طور پر کمزور طبقات کی ہر ممکن مدد کریں۔ انہوں نے طلبہ اور یونیورسٹی برادری کے دیگر لوگوں پر زور دیا کہ وہ کووِڈ -19 کی وبا پر قابو پانے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے جاری کردہ تمام ہدایات کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
انھوں نے کہا ’’ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہماری حکومت نے 24؍ مارچ سے اکیس روزہ قومی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، میں اپنے تمام طلبہ اور تدریسی و غیر تدریسی عملے کے اراکین سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔ یہ ہم سب کے لئے ایک مشکل وقت ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم اس لڑائی میں متحد رہیں اور نظم و ضبط اور ذمہ دارانہ انداز میں کام کریں ‘‘۔
پروفیسر منصور نے آج جاری کردہ اپنی اپیل میں کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اسپتال قائدانہ کردار نبھارہا ہے اور وہ کووِڈ- 19 کی جانچ کے لئے منظور شدہ مراکز میں سے ایک ہے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ جے این ایم سی میں پورے مغربی اتر پردیش سے جانچ کے نمونے آرہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’میں تمام ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر متعلقہ افراد کا ان کی انتھک کوششوں کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘۔
پروفیسر منصور نے کہا کہ طلبہ کی اکثریت پہلے ہی اپنے گھروں کے لئے روانہ ہوگئی ہے، تاہم تقریباً پانچ ہزار طلبہ اور طالبات اب بھی مختلف اقامتی ہالوں میں موجود ہیں کیونکہ وہ ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں سے جا نہیں سکتے ہیں۔انہوں نے کہا، ’’میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حفاظتی پروٹوکول پر پوری طرح عمل کریں اور ان کو اور ان کے والدین کو ان کے کھانے، طبی دیکھ بھال اور دیگر ضروریات کا خیال رکھنے کے لئے اپنی بھرپور کوششوں کا یقین دلاتا ہوں ۔ وہ اپنے اپنے ہاسٹل میں ہی رہیں اور جب تک قومی لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوجاتا سفر نہ کریں ‘‘۔
وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کے دیگر حکام جیسے کہ رجسٹرار، ڈی ایس ڈبلیو، پراکٹر، پرووسٹ ، وارڈن اور ان کی ٹیموں کے ساتھ، وہ ذاتی طور پر اور روزانہ اپنے عزیز طلبہ کی سلامتی اور بہبود پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنا وقت تعلیمی سرگرمیوں میں،خاص طور سے ’’آن لائن لرننگ‘‘ میں لگائیں اور اس کے ساتھ ہی ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ بھی برقرار رکھیں۔
پروفیسر منصور نے کہا، ’’ہم، ہندوستان کے لوگوں نے ماضی میں طاعون، چیچک، پولیو کی لعنت کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے اور اس بحران پر بھی انشاء اللہ قابو پالیں گے‘‘۔وائس چانسلر نے کہا کہ وقت تیزی سے گزرتا ہے، اور بہت جلد، ہم پورے ملک میں سرگرمیاں، ترقی اوربہتر پیش رفت دیکھیں گے اور اے ایم یو میں بھی مستقبل قریب میں سبھی شعبوں میں تعلیمی اور تدریسی سرگرمیاں نظر آئیں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here