کالا بازاری کرنے والوں کے خلاف این ایس کے تحت کاروائی:یوگی آدتیہ ناتھ

0
27

لکھنؤ:26مارچ(زمینی سچ) کووڈ۔19 کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن پر عمل آوری کے لئے مزید سخت فیصلے لینے کے اشارے دیتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ ضروری اشیاء کی کالا بازاری کرنے والے تاجروں کےخلاف این ایس اے کے تحت کاروائی کی جاسکتی ہے۔
مسٹر یوگی نے یہاں منعقد جائزہ میٹنگ میں افسران سے لاک ڈاؤن کی کاروائی کو مزید متأثر کن بنانے کے ہدایات دیئے۔انہوں نے کہا کہ ضلع اور پولیس انتظامیہ کے افسران مشترکہ طورسے کاروائی کریں۔ کسی بھی مقام پر بھیڑ اکٹھا نہ ہونے دی جائے جبکہ بپلک ایڈریس سسٹم کے تحت عوام کو گھر سے باہر نہ نکلنے اور لاک ڈاؤن پر عمل کرنےکے لئے بیدار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ضروری اشیاء ہوم ڈیلیوری سسٹم کے تحت دستیاب کرائی جائیں۔جمع خوری، کالا بازاری،منافع خوری کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ ایسے کاموں میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے۔ ضرورت پڑنے پر انکے خلاف این ایس اے کے تحت کاروائی کی جائے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ لاک ڈاون کی مدت میں عوام کو ضروری چیزیں دستیاب کرانے کے لئے ہوم ڈیلیوری سسٹم کو مزید مضبوط کیا جائےگا۔ اس کے لئے رضاکار تنظیموں کی مدد لے کر والنٹیئرس تیار کئے جائیں گے۔تاجروں اور کاروباریوں کو ہوم ڈیلیوری سسٹم کے لئے ترغیب دی جائےگی۔ہوم ڈیلیوری کے ذریعہ سے سبزی، دودھ، دوا وغیرہ کی فراہمی کے لئے 14000 سے زیادہ گاڑیاں والنٹیئرس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ضرورت پڑنے پر کنٹرول روم 112،108،102 وغیرہ نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رین بسیروں ،مسافر خانوں، سرحدی علاقوں میں ٹھہرے ہوئے افراد تک ترجیحی بنیاد پر کھانہ اور پینے کے پانی دستیاب کرائے جائیں۔ اس میں والنٹئرس کا تعاون لیا جائے۔
بے سہارا افراد، مزدوروں، بزرگوں،جھگی جھونپڑی میں رہنے والے لوگوں کو کسی بھی طرح کے مسافر خانوں میں رہنے والے افراد، ہاسٹوں اور دیگر میں مقیم لوگوں کے لیے کمیونٹی کچن قائم کئے گئے ہیں۔ والنٹیئرس کے تعاون سے ان سبھی افراد تک تازہ خوراک کے پیکٹ اور صاف پینے کے پانی پہنچائے جارہے ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سے جو افراد جہاں ہیں ان کو وہیں قیام کرنے کے لئے بیدار کیا جائے۔ ایسے افراد کے لئے کھانہ اور پانی کا انتظام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سی ایم ہیلپ لائن کے ذریعہ سے ریاست کے 60ہزار سے زیادہ گرام پنچایتوں سے رابطہ قائم کر کے انہیں کورونا وائرس سے بچنے اور علاج کی جانکاری دی جارہی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ کورونا کی آفت سے نپٹنے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹیاں باہمی اشتراک کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ 108،102اے ایل ایس او ردیگر میڈیکل گاڑیوں کو گھر گھر دوا کی فراہمی کے لئے موبیلائز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن اور محکمہ صحت میں کام کرنے والے کانٹریکٹ پر کام کرنے والوں کی ادائیگی جلد از جلد کرائی جائے۔
پرنسپل سکریٹری پنچایتی راج و گاؤں ترقیات کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔یہ کمیٹی شہری اور دیہی علاقوں میں صاف صفائی کو یقینی بنائیں گی۔اڈیشنل چیف سکریٹری(خزانہ)کی صدارت میں بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی گذشتہ دنوں ریاست میں ہوئےژالہ باری اور لاک ڈاؤن کے دوران کاروباروں کے بند ہونے سے معیشت پر ہونے والے اثر کا تخمینہ لگا کر اس سے نپٹنے کے لئے مستقبل کا خاکہ تیار کرنے کا کام کرے گی۔
وزیر اعلی نے پرنسپل سکریٹری(زراعت)اور پرنسپل سکریٹری(خوراک اور رسد) کو ہدایات دئیے ہیں کہ کسانوں کو راحت پہنچانے کے لئے لاک ڈاؤن کی حالت میں گیہوں اور آلو کی تیار ہورہی فصل کی خریداری کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ منڈیوں میں سبزی وغیرہ آتی رہیں اور اسے تقسیم کیا جاسکے۔انہوں نے پرنسپل سکریٹری(مویشی پروری) کو دودھ کی آمد اور تقسیم اور مویشیوں کے چارے کی فراہمی کو یقینی بنائے رکھنے کے ہدایات دئیے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here