لکھنؤ:سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر گھریلو معیشت کو چوپٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مرکزی بجٹ کے ساتھ بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت میں عوام پر مہنگائی کی مار پڑنی شروع ہوگئی ہے۔
ایس پی سربراہ نے دودھ و بس۔آٹو کرایہ میں اضافے پر سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دودھ کے دام بڑھا کر اور بس۔آٹو کا کرایہ بڑھا کر گھریلو معیشت کو چوپٹ کرنے کا عوام مخالف کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے امول نے اپنے دودھ پروڈکٹس کے دام بڑھائے پھر پراگ نے بھی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اس سے بچوں کے دودھ کٹوتی ہوتی۔ بی جے پی حکومت میں سفر بھی مہنگا ہوگیا۔ جنرل بس خدمات کا کرایہ 25پیسے فی کلومیڑ بڑھانے سے اب ٹرانسپورٹ خدمات کی شرح میں 1.30 روپئے فی مسافر فی کلومیٹر کا اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ ویز بسوں کے ساتھ ہی لکھنؤ شہر میں آٹو کرایہ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ اب مسافروں کو فی کلومیٹر تقریبا 1.58 روپئے کرایہ دینا ہوگا۔
بی جے پی حکومت نے جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں مہنگائی روکنے کی کوئی ترکیب نظر نہیں آئی۔ پٹرول۔ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں کہیں کمی نہیں ہوئی۔ اشیاء خوردنی میں اضافے سے عوام کیا کھائیں اور کیا بچائیں؟عوام کی یومیہ مسائل وپریشانیوں پر بی جے پی حکومت نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔اپنی گھریلو ضروریات کیسے پورا کریں اور زندگی کا گذر بسر کیسے کریں یہ سوال اب سبھی کو پریشان کررہا ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ عوام کو اب پورا اعتماد ہوچکا ہے کہ بی جے پی حکومت سرمایہ داروں کی محافظ حکومت ہے۔پونجی پتی دوستوں کو لمبے لمبے قرض دینے والی حکومت ہے۔